اللہ تعالیٰ نے ہمیں جو اپنی بیش بہا نعمتیں عطا کی ہیں تو ہمارا فرض ہے کہ ہم ان نعمتوں کی قدر کریں خاص طور پر رمضان المبارک میںتو نعمتوں کی بھرمارہوجاتی ہے‘ غریب سے غریب شخص کا دسترخوان بھی طرح طرح کی نعمتوں سے سج جاتا ہے ہمارا بھی فرض بنتا ہے کہ ہم ان نعمتوں کی قدر دانی کریں اور انہیں ضائع نہ ہونے دیں یہاں میں آپ کو کچھ ٹپس بتاتی ہوں کہ کس طرح آپ افطاری کے دسترخوان پر بچے ہوئے کھانے کو بہتر طور سے استعمال کرسکتی ہیں۔
(۱)اکثر گھروں میں جب گوشت کا سالن بنتا ہے تو بوٹیاں کھالی جاتی ہیں اور شوربہ بچ جاتا ہے جسے دوسرے دن کوئی بھی کھانا پسند نہیں کرتا اگر آپ اس شوربہ میں دو انڈے ابال کر ڈال دیں یا پھر آدھی پیالہ مٹر اور ایک آلو اُبال کر کاٹ کر شوربہ میں ملادیں اوپر سے تازہ ہرا دھنیا کتر کر ملادیں تو یہ بالکل نئے سالن کی طرح ہو جائے گا اور پوری فیملی سحری کے وقت بخوشی یہ سالن کھالے گی۔(۲)اسی طرح اگر دال کا سالن بچ جائے تو دوسرے وقت کوئی بھی اسے روٹی سے کھانا پسند نہیں کرتا لہٰذا آپ سادہ چاول بناکر اسے کام میں لاسکتی ہیں یا پھر دال میں بیسن اور مزید نمک مرچ ملا کر افطاری کے وقت پکوڑے بنائے جاسکتے ہیں۔ بعض خواتین دال میں انڈہ توڑ کر پیاز اور ہری مرچوں کے ساتھ بھون لیتی ہیں یہ بھی مزے کا لگتا ہے۔(۳)اسی طرح اگر سادہ گوشت کا سالن ایک آدھ بوٹی کے ساتھ بچ جائے تو اسے سادہ چاولوں کے ساتھ کھایا جاسکتا ہے۔(۴)اسی طرح اگر آپ نے سادہ چاول بنائے اور وہ کافی سارے بچ گئے ہوں تو دوسرے دن بالکل ہلکی آنچ پر توا رکھ کر اس پر چاول کی دیگچی رکھ دیں اور آپ دوسرے فرائی پین میں آلو کی چپس یا کسی بھی سبزی یعنی لوکی بینگن وغیرہ کے گول گول ٹکرے کاٹ کر فرائی کریں اور اوپر سے خشک مصالحہ چھڑک دیں پھر چاول ڈش میں نکال کر اوپر سے یہ سبزی کے ٹکڑے سجا دیں چاہیں تو انڈے اُبال کر ان کے گول ٹکڑے بھی سجادیں۔ پیالی میں دہی کا رائتہ بنا کر یہ چاول پیش کریں تو فوراً چٹ (کھائے جائیں گے)ہو جائیں گے۔(نوٹ) باسی چاول کو کبھی تیز آنچ پر
گرم نہیں کرنا چاہیے اس طرح وہ ٹوٹ پھوٹ کر ملیدہ ہو جاتے ہیں۔ لیکن اگر چاول کی دیگچی کو توے پر رکھ کر ہلکی آنچ پر گرم کیا جائے تو دانہ دانہ دوبارہ سے کھل اٹھتا ہے۔ یہ مائیکرویو میں بھی گرم کیے جاسکتے ہیں۔(۵)اسی طرح اگر سبزی کا سالن بچ جائے تو آپ ایسا کریں کہ ایک چکن پیس جو پہلے سے میرینیٹ کرکے رکھا گیا ہو فریزر سے نکال کر ہلکی آنچ پر فرائی کریں اور ٹرے کے سینٹر میں رکھ دیں اس کے چاروں طرف بچی ہوئی سبزی کا سالن اور ٹرے کے کناروں پر ٹماٹر، پیاز اور لیموں وغیرہ گول کاٹ کرافطار دسترخوان پر سجادیں۔ اب دیکھیں کس طرح یہ ڈش شوق سے کھائی جاتی ہے۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں